تھروچی قلعہ


قلعہ تھروچی




منگرالوں کی شان رفتہ کا منہ بولتا ثبوت، ضلع کوٹلی، آزاد کشمیر  میں واقع ہے. قلعہ تھروچی کرنل محمود خان مرحوم فادر آف 11 اے کے بٹالین کی کمان میں 1948ء میں ڈوگرا فوج سے واگزار کرایا گیا. تھروچی قلعہ سے ملحقہ گائوں آج بھی منگرال خانوادوں کا گڑھ ہے جہاں بڑے بڑے سیاسی و سماجی نام بستے ہیں. 

قلعہ تھروچی کشمیر کے بادشاہ زین العابدین عرف بڈھ شاہ کے وزیراعظم اور سپہ سالار افواج ملک مسعود ٹھاکر نے 1425ء میں تعمیر کیا جس کا مقصد وادی کشمیر میں پڑنے والے وقتا فوقتا قحط سے نبرد آزما ہونا تھا تاکہ غلہ کی رسد کو یقینی بنایا جا سکے.

تھروچی پر منگرالوں کی حکومت کے آخری ادوار میں رنجیت سنگھ نے 1908بکرمی میں حملہ کیا اور اس جگہ پر دفاع کرنے والے منگرال راجپوت سرداروں میں سردار سمت خان، سردار کرمدی خان ساکن بڑالی، سردار شادمان خان اور سردار ستارمحمد خان شامل تھے. اس حملہ میں منگرالوں کو شکست ہوئی اور یوں 1908 ب میں یہاں منگرالوں کی حکومت کا سورج غروب ہو گیا. مگر بعد ازاں ستار محمد خان کے پڑپوتے مذکورہ بالا کرنل محمود خان مرحوم نے ڈوگرا افواج سے دوبارا واگزار کرا کے اپنا جدی انتقام پورا کیا. 

اہلیان تھروچی آج بھی راجپوت منگرالوں کی سر بلندی کے امین ہیں.

Comments

  1. A good note welldone a little correction the attack of ranjeet singh was dated back to 1809 please correct it. Please accept my well wishes.
    Regards

    ReplyDelete
    Replies
    1. تاریخ سن بکرمی میں لکھی گئی ہے۔ عیسوی سن کے اعتبار سے نہیں لکھی گئی۔ تاریخی کتب سے یہ لی گئی تحریر ہے۔ لیکن میں دوبارہ اس کو کراس چیک کر لونگا۔ شکریہ

      Delete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Hast-o-Bood Part-21

Hast-o-Bood Part-45

Hast-o-Bood Part-31